کراچی (رپورٹ : عبدالجبار ناصر) ضلع جنوبی کراچی کا سب سے قدیم ضلع ہے۔ یہ ضلع شہر کے سب سے زیادہ پوش اور کاروباری علاقوں اور قدیم شہر پر مشتمل ہے۔کراچی کا ضلع جنوبی آبادی کے حساب سے چھٹے جبکہ ووٹ کے تناسب سے دوسرے نمبر پر ہے، مردم شماری 2023ء میں ضلع جنوبی کے پوش علاقوں ڈیفنس اور کلفٹن کنٹونمنٹ کی آبادی میں اضافے کی شرح بہت کم رہی تاہم لیاری اور گارڈن سب ڈویژن میں آبادی کی شرح میں زیادہ اضافہ ہونے کی وجہ سے ضلع جنوبی کو قومی اسمبلی کی ایک اضافی نشست ملی ہے۔
کراچی کا ضلع جنوبی بلدیاتی نظام کے حساب سے 2 ٹاؤن اور 2 کنٹونمنٹ کے کچھ حصوں پر مشتمل ہے، جن میں صدر ٹاؤن، لیاری ٹاؤن، کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈ اور کراچی کنٹونمنٹ بورڈ کے علاقے شامل ہیں۔ ضلع جنوبی کی سرحدیں ضلع کورنگی، ضلع کیماڑی، ضلع شرقی اور 3 کنٹونمنٹس سے ملتی ہیں۔
ضلع جنوبی شہری اور دیہی آبادی پر مشتمل ہے۔ رقبے کے حساب سے کراچی کے اضلاع میں چھٹے نمبر پرہے۔ ساتویں اور پہلی ڈیجیٹل مردم شماری 2023ء کے سرکاری نتائج کے مطابق ضلع جنوبی کی آبادی 23لاکھ 29ہزار764افراد ہے، جبکہ الیکشن کمیشن کی جانب سے 19ستمبر2023ء کو جاری ووٹرز فہرست کے مطابق ضلع جنوبی میں ووٹرز کی تعداد 12لاکھ 57ہزار142ہے۔ کراچی میں آبادی کے مقابلے میں ووٹرز کے حوالے سے ضلع جنوبی دوسری پوزیشن پر ہے، یہاں آبادی کے مقابلے میں ووٹرز 53.96 فیصد ہیں۔
مردم شماری 2023ء کی و جہ سے ہونے والی نئی حلقہ بندی 2023ء کے ڈرافٹ کے مطابق کراچی کے ضلع جنوبی قومی اسمبلی کی 3اورسندھ اسمبلی کی 5نشستیں ہیں۔ چھٹی مردم شماری 2017ء میں ضلع جنوبی کی قومی اسمبلی کی 2 اور سندھ اسمبلی کی 5 نشستیں تھیں ۔ نئی حلقہ بندی میں ضلع جنوبی کی قومی اسمبلی کی ایک نشست کا اضافہ ہوا ہے۔ اس لئے عام انتخابات 2018 کے مقابلے میں قومی اسمبلی کی نشستوں کی آبادی میں فرق آیا ہے ، تاہم نئی حلقہ بندی میں سندھ اسمبلی کی نشستیں 5 ہی ہونے کی وجہ سے علاقوں میں بہت ہی معمولی فرق پڑا ہے۔
بشکریہ
ٹائمز آف کراچی