اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے مختلف فورمز کی جانب سے امیدواروں کے انتخابی نشان تبدیل کرائے جانے پر عام انتخابات کے انعقاد میں تاخیر کا خدشہ ظاہر کر دیا ہے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ تینوں پرنٹنگ کارپوریشنز کو بیلٹ پیپرز کی چھپائی کا آرڈردیا جا چکا ہے۔ انتخابی نشانات تبدیل کئے جانے پر بیلٹ پیپرز دوبارہ پرنٹ کروانا پڑیں گے جس کیلئے پہلے ہی وقت محدود ہے۔ بیلٹ پیپرز کیلئے مہیا کیا گیا خصوصی کاغذ بھی ضائع ہو جائے گا۔
اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ 2018ء کے انتخابات میں بیلٹ پیپر کی چھپائی کیلئے 800 ٹن کاغذ استعمال ہوا تھا اور 11 ہزار 700 امیدواروں کیلئے 22 کروڑ بیلٹ پیپر چھپوائے گئے تھے ۔ جبکہ رواں عام انتخابات میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے لئے 18 ہزار 59 امیدوار میدان میں ہیں۔ اس لئے مجموعی طور پر 26 کروڑ بیلٹ پیپرز چھپوائے جارہے ہیں جس کے لئے 2070 ٹن کاغذ استعمال ہونےکا تخمینہ ہے۔
اعلامئے میں واضح کیا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن انتخابی نشان تبدیل نہ کرنے سے متعلق بار بار ہدایت کر رہا ہے۔ اس تجویز پر بھی غور کیا جارہا ہے کہ اگر انتخابی نشانات تبدیل کرنے کا یہ سلسلہ نہ رکا تو ایسے انتخابی حلقوں میں الیکشن ملتوی کرنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں بچے گا۔